سکھ رہنما سردار پرتاب سنگھ کا کشمیر ریلی سے خطاب میں کہنا ہے کہ دنیا بھر کے سکھ کشمیریوں کے ساتھ ہیں کیونکہ گولڈن ٹیمپل سے سکھوں کو کشمیریوں کی مدد کرنے کی ہدایت مل گئی ہے،مقبوضہ کشمیر میں 19 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے اور بھارتی مظالم کے خلاف آج بھی پاکستان سمیت دنیا بھر کے کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف اور نہتے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بڑی ریلی نکالی گئی جس میں اقلیتی برادریوں اور نامور فنکاروں نے بھی شرکت کی۔جیونیوز کے مطابق ریلی سے خطاب میں سکھ برادری کے نمائندے سردار پرتاپ سنگھ کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نہتے اور مظلوم کشمیریوں پر ظلم بندکرے، ہم کشمیر بھی واپس لیں گے اور اب خالصتان بھی بنے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے سکھ کشمیریوں کے ساتھ ہیں کیوںکہ گولڈن ٹیمپل سے سکھوں کو کشمیریوں کی مدد کرنے کی ہدایت مل گئی ہے، مودی کو پیغام دینا چاہتا ہوں جلد ہی پاکستان اور خالصتان کا پرچم دہلی پر لہرائیں گے اور ہر ایک ظلم کا حساب ہوگا۔بشپ ندیم کا ریلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ کشمیر میں کرفیو لگاکر قتل عام کیا جارہاہے، مسیحی برادری پاکستان پر جانیں قربان کرنے کو تیار ہے۔ریلی میں بچوں، بوڑھوں اور مرد وخواتین سمیت ہر طبقہ فکر کے لوگ موجود تھے جنہوں نے یک زبان ہوکر کشمیریوں پر مودی سرکاری کے ظلم وبربریت کی شدید مذمت کی۔ریلی سے خطاب میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد خان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے لیکن کشمیری جذبہ ایمانی کے ساتھ بھارتی مظالم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کشمیر میں منظم نسل کشی کر رہی ہے، کشمیری خواتین کی عزتیں پامال کی جا رہی ہیں، بھارتی افواج بزدل ہیں، رات کے اندھیرے میں کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر نوجوانوں اور بچوں کو اغوا کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے مظالم کے خلاف مظفرآباد سمیت آزاد کشمیر اور پاکستان بھر میں اساتذہ، طلبہ، سول سوسائٹی، اقلیتی برادری، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور شہریوں نے سڑکوں پر آکر کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے اقدام کے خلاف اپنے غم و غصےکا اظہار کیا۔آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں پاسبان حریت جموں و کشمیر کے زیر اہتمام آزادی چوک میں دھرنا دیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فوج گھروں پر چھاپے مار کر ظلم اور تشدد کے پہاڑ توڑ رہی ہے، عالمی برداری انسانیت کو بچانے کیلئے فوری طور پر اپنا کردار ادا کرے۔میرپور اور نکیال سمیت دیگر شہروں میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔فیصل آباد میں گھنٹہ گھر کے اطراف کشمیروں سے یکجہتی کرتے ہوئے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی جبکہ ملتان اور لودھراں میں اساتذہ اور طلبہ نے کشمیریوں کےحق میں ریلی نکالی،گوجرانوالہ، سرگودھا، رحیم یارخان، مظفر گڑھ سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں عوام نے سڑکوں پر آکر کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔کشمور میں اہلسنت و الجماعت کی جانب سے کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی جس میں سکھ اور ہندو برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شرکاء نے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔چارسدہ، مردان، کوہاٹ، اپر کوہستان اور تورغر سمیت خیبر پختونخوا کے دیگر شہروں میں بھی کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں۔