اسلام آباد کراچی ، کوئٹہ ، پشاور وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے آج بروز جمعہ مورخہ 30 اگست کو کشمیر آور منایا جائے گا۔دن کے 12 بجتے ہی وفاقی دارالحکومت کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک سگنل سرخ ہو جائیں گے۔ قومی ترانے کیساتھ کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا جائے گا۔ مرکزی تقریب اسلام آباد کے ڈی چوک میں ہوگی۔مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کشمیر آور کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
دن کے 12 بجتے ہی ملک بھر میں ٹریفک سگنل سرخ ہو جائیں گے۔ ملک بھر میں ٹرینیں بھی روک دی جائیں گی جبکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی موخر کر دیا گیا ہے۔ٹریفک رکتے ہی تمام شاہراہوں پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بھرپور احتجاج کیا جائے گا جبکہ سرکاری ملازمین دفاتر سے نکل کر ڈی چوک میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں گے۔وزرا اور تحریک انصاف کے قائدین بھی ڈی چوک میں جمع ہوں گے جہاں مرکزی اجتماع ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے تمام پاکستانیوں سے درخواست کی تھی کہ پوری قوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے (آج) دوپہر 12بجے سے ساڑھے 12بجے تک اپنے دفاتر سے باہر نکلیں، مقبوضہ وادی میں پیغام دینا ہے کہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستانی قوم بھارت کے فسطائی جبر اور غیر انسانی کرفیو کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بدلنے کا منصوبہ جنیوا کنونشن کے تحت جنگی جرم ہے۔
جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج مقبوضہ وادی میں پیغام جائے کہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم بھارت کے فسطائی جبر اور 24روزہ غیر انسانی کرفیو کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ ہے،مقبوضہ کشمیر میں بچوں اور عورتوں سمیت کشمیریوں کو قتل کیا جا رہا ہے، مودی حکومت کے نسل کشی کے ایجنڈے اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بدلنے کا منصوبہ جنیوا کنونشن کے تحت جنگی جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ٹھوس ٹھوس پیغام دینا ہے کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، اس لئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے قوم کل دن 12 سے 12:30 تک باہر نکلے۔
خیبر پختونخوا بلوچستان اور سندھ کی حکومتوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا اعلان کردیاآج تمام سرکاری محکموں میں30 منٹ کیلئے تمام تر امور معطل رہیں گے، دفاتر بند کر کے سٹاف دن12بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک ریلیاں نکالیں گے ۔جمعرات کے روز خیر پختونخوا حکومت نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا اعلامیہ جاری کر دیا، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ریلیوں کی قیادت کریں ، ٹرنسپورٹ جہاں کہیں بھی ہو وہیں رک جائے جبکہ ٹریفک پولیس عمل در آمد کرائے، سول سیکریٹریٹ کے ملازمین لان میں جمع ہو کر ریلی کا انعقاد کریں، یہاں تک کہ تعلیمی اداروں کے طلبا سڑکوں پر ریلیاں نکالیں ۔کشمیر آور کے آغاز پر 12 بجے سائرن بجائیں جائیں گے اور قومی ترانہ پڑھا جائے گا جس کے بعد کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا جائے گا۔
خیال رہے کہ 26 اگست کو قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ’ کشمیر آور ‘ منانے کا اعلان کیا تھا۔عمران خان نے کہا کہ ہر ہفتے میں ایک دن پوری قوم، ہمارے اسکولز، یونیورسٹیز اور دفاتر جانے والے افراد ایک آدھے گھنٹے کے لیے نکلیں گے اور کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائیں گے جس سے متعلق آگاہ کیا جاتا رہے گا۔
بدھ کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت کے اعلان کے مطابق پورے ملک میں دوپہر 12بجے سائرن بجائے جائیں گے جبکہ قومی ترانہ اور کشمیر کا ترانہ بھی بجایا جائے گا۔انہوں نے کہا تھا کہ پوری قوم اپنے اپنے علاقے اور کام کی جگہ پر جمع ہو اور کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے ملکی ہیروز، شوبز اور میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ طلبا کو بھی اس میں بھرپور انداز میں شرکت کی اپیل کی تھی۔