وزیراعظم عمران خان نے امریکی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے واشنگٹن میں ملاقات کے دوران انہیں پاکستان میں اقتصادی اور کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کی پیشکش کردی۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 3 روزہ سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں۔
وزیر اعظم نے امریکی دارالحکومت میں پہنچتے ہی اپنی مصروفیات کا آغاز کردیا تھا۔
وہ 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس کا 3گھنٹے کا دورہ کریں گے جس میں ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ون آن ون ملاقات، دو دیگر نشستیں اور امریکی صدر کی ٹیم کے ساتھ ظہرانہ شامل ہے۔
عمران خان نے جاوید انور کی سربراہی میں امریکی سرمایہ کاروں کے ایک وفد سے ملاقات کی۔
جاوید انور ڈیموکرٹیک پارٹی کے ایک موثر رکن ہیں جنہوں نے پاکستان کانگرس فاؤنڈیشن کاکس کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
ادھر ٹیکساس میں مقیم پاکستانی تاجروں اور ڈیمو کریٹک پارٹی کے ایک بااثر اعلٰی عہدیدار طاہر جاوید نے بھی واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔
سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سلامتی کی بہتر صورتحال کو سراہا اور توانائی اور سیاحت سمیت سرمایہ کاری کی دلچسپی کے دوسرے اہم شعبوں کی نشاندہی کی۔
وزیر اعظم کا واشنگٹن میں استقبال
واشنگٹن کے میٹرو ایریا سمیت دیگر ریاستوں سے پاکستانی برادری کے افراد امریکی دارالحکومت پہنچے جہاں وہ وزیر اعظم کی قیام گاہ پاکستان ہاؤس کے قریب ان کے استقبال میں موجود تھے۔
ورجینیا سے تعلق رکھنے والے جونی بشیر کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں بہت خوشی ہے، ہمارے لیڈر یہاں ہیں، پاکستانی نژاد امریکی یہاں ان سے محبت کا اظہار کرنے جمع ہوئے ہیں’۔
ایک اور شخص عمران بٹ کا کہنا تھا کہ ‘مجھے یقین ہے کہ عمران خان دونوں ممالک کے درمیان دوری کا خاتمہ کریں گے اور مضبوط دوستی قائم کریں گے’۔
وُڈ برج سے تعلق رکھنے والے تاجر سعادت رانا کا کہنا تھا کہ پاکستانی برادری کو وزیر اعظم کے کیپیٹل ون ایرینا میں خطاب کرنے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں بہت خوشی ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ یہ دورہ تعلقات میں بحالی اور دونوں ممالک کی عوام میں اعتماد کے لیے تاریخی ثابت ہوگا’۔
عمران خان کی آمد کی وجہ سے واشنگٹن آنے والے نیو یارک کی اینٹرپرینیور عمران اگرا کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس حقیقت پر فخر ہے کہ پاکستان میں ایک با وقار وزیر اعظم ہیں، تارکین وطن کاروباری برادری پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہے’۔
عمران خان کے استقبال کے لیے موجود ہجوم نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
عمران خان کی آمد پر ڈیولز ایئرپورٹ سے واشنگٹن ڈی سی تک 100 سے زائد گاڑیوں کا قافلہ بھی وزیر اعظم کو خوش آمدید کرنے کے لیے ان کے ساتھ رہا۔
وزیر اعظم کی مصروفیات
قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم کے شیڈول کے حوالے سے بتاتے ہوئے بتایا تھا کہ پیر کے روز وزیراعظم وائٹ ہاؤس جائیں گے جہاں امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کی 2 نشستیں ہوں گی، پہلی نشست اوول آفس اور دوسری کیبنٹ ڈویژن میں ہوگی۔
ملاقات میں پاکستان امریکا کے دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسی کے امور اور افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے براہِ راست ملاقات بھی ہوگی، امریکی صدر انہیں وائٹ ہاؤس کا دورہ کروائیں گے اور اس دوران انہیں مزید گفتگو کا موقع ملے گا۔
مزید تفصیلات سے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم امریکی میڈیا کو بھی انٹرویوز دیں گے اور اس کے بعد بعض حضرات سے انفرادی ملاقات کریں گے جن کے ساتھ ملاقات طے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاک-امریکا بزنس کونسل کے نمائندوں سے بھی ملیں گے اور اسپیکر نینسی پلوسی کے ساتھ بھی نشست ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کاروباری افراد کے علاوہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے نمائندگان سے بھی ملاقات ہوگی۔