نئی دہلی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کا ریاست کا درجہ ختم کردیااورمقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا صدارتی فرمان جاری کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق اجلاس ہوا ،مودی حکومت نے راجیہ سبھا میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق4 بل پیش کر دیئے ،بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی تمام شقیں ختم کرنے کا اعلان کردیااورمقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا صدارتی فرمان جاری کردیا،بھارتی صدرنے مقبوضہ کشمیر کی 4 نکاتی ترامیم پردستخط کردیئے،کالے قانون میں مقبوضہ جموں کشمیرآج سے بھارتی یونین کاعلاقہ تصورہوگا ،کالے قانون میں مقبوضہ جموں کشمیراب ریاست نہیں کہلائےگی ،مقبوضہ جموں کشمیرکی علیحدہ قانون سازاسمبلی ہوگی،نئے قانون کے تحت لداخ کومقبوضہ کشمیر سے الگ کردیاگیا،بھارتی صدرنے گورنرکاعہدہ ختم کردیااوراختیارات کونسل آف منسٹرزکوتفویض کردیئے،بھارتی اپوزیشن نے حکومتی فیصلہ ماننے سے انکار کردیا،اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کے باعث بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس روک دیا گیا۔
واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر کو بھارتی آئین کے تحت خصوصی اہمیت حاصل ہے ،آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر کو اپنے لئے آئین سازی کا حق حاصل ہے ، آرٹیکل 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیر کی خودمختار علاقے کی حیثیت ختم ہو جائے گی ،تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکری حاصل کرسکیں گے ،مقبوضہ وادی کشمیر کی قیادت پہلے ہی بھارت پر یہ الزام عائد کرتی آئی ہے کہ وہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا خواہاں ہے تاکہ وہاں کشمیری اقلیت میں ہو جائیں۔