قومی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے مانچسٹر ایئرپورٹ پر عملے کی جانب سے ناروا سلوک اور تضحیک آمیز رویے کی شکایت کی ہے۔
وسیم اکرم ایک عرصے سے شوکر کے مریض ہیں اور اسی وجہ سے انہیں شوگر قابو میں رکھنے کے لیے انسولین کے انجیکشن لگانے پڑتے ہیں۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس تضحیک آمیز رویے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آج مانچسٹر ایئرپورٹ پر رویے سے بہت افسردہ ہوں، میں دنیا بھر میں انسولین کے ساتھ سفر کرتا ہوں لیکن مجھے اس طرح کہیں بھی تذلیل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ میں بہت زیادہ ذلت محسوس کر رہا ہوں کیونکہ مجھے سے انتہائی درشت لہجے میں سوالات پوچھے گئے اور سب کے سامنے کہا گیا کہ میں انسولین کو سفر کے لیے استعمال کیے جانے والے ‘کولڈ کیس’ سے نکال کر پلاسٹک بیگ میں رکھوں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ میں اس بات کا قائل نہیں کہ مجھ سے دوسروں سے الگ رویہ اپنایا جائے، میرا ماننا ہے کہ جب سب لوگوں سے برتاؤ کیا جائے تو اس کے لیے ایک طے شدہ معیار ہونا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ احتیاطی تدابیر اپنائی جاتی ہیں لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ لوگوں کی تضحیک کی جائے۔
وسیم اکرم ورلڈ کپ کے دوران کمنٹری کے لیے انگلینڈ میں موجود تھے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے کمنٹری پینل میں شامل تھے۔
بعدازاں مانچسٹر ایئرپورٹ نے وسیم اکرم کی اس ٹوئٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ان سے تفصٰلات طلب کر لی ہیں جس پر وسیم اکرم نے بھی انہیں سراہا۔