سپریم کورٹ کے فل بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت ریفرنس کے خلاف درخواست پر صدر مملکت ، وزیراعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے اور سماعت آٹھ اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے ۔
جسٹس عمر عطا بندیا ل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 9 رکنی فل کورٹ بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی ، جسٹس منصور علی شاہ چھٹی پر ہونے کے باعث فل کورٹ میں شامل نہیں تھے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل کی التواءکی درخواست آئی ہے اور ہمارے ایک جج صاحب بھی موجود نہیں ہیں ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جانتے ہیں کہ قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک کی صحت بھی ٹھیک نہیں ہے ، اہم نکات اٹھائے گئے ہیں جو کہ توجہ طلب ہیں اس لیے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیتے ہیں ۔ جسٹس عمر عطا بندیا ل نے اٹار نی جنرل سے استفسار کیا کہ حکومت کو جواب جمع کروانے کیلئے کتنے دن درکار ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے میں جواب جمع کروا دیا جائے گا ۔عدالت نے درخواستوں پر صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا گیاہے ۔عدالت نے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے ۔