سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواست پر سماعت کرنے والا بنچ ٹوٹ گیا،جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن نے سماعت سے معذرت کرلی ،جسٹس عمر عطابندیال نے نیا بنچ بنانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 7 رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے بیرسٹر منیر اے ملک پیش ہوئے اور انہوں نے بنچ پر اعتراض اٹھا دیا جس پر سپریم کورٹ نے ان کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے وکیل صفائی کو کارروائی آگے بڑھانے کی ہدایت کی،تاہم وقفہ کے بعد سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن نے سماعت سے معذرت کرلی ،جسٹس سردار طارق نے کہا کہ اعتراضات کے ساتھ بنچ سے نہیں اٹھا رہا،سماعت سے انکار کا صبح سے ہی ذہن میں تھا،درخواست مسترد ہو جاتی ہے تب بھی ہمارے لئے کچھ نہیں ،انہوں نے کہاکہ اگر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ برطرف ہو ئے تو مجھے فائدہ ہو گا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی برطرفی سے جسٹس سردار طارق 6 ماہ کیلئے چیف جسٹس بنیں گے ۔جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ چندججز محسوس کر رہے ہیں انہیں بنچ میں نہیں بیٹھنا چاہئے ،نئے بنچ کا معاملہ چیف جسٹس کو بھیج رہا ہوں ، امید ہے جلد نیا بنچ تشکیل دیا جائے گا ،کیس کی جلد سماعت کی بھی ا ستدعا کی جائے گی ۔