وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت مختلف فورمز میں شرکت کے لیے سعودی عرب سے امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 21 سے 27ستمبر تک نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت کریں گے۔
وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 27ستمبر کو خطاب کریں گے اور تنازع جموں و کشمیر کے بارے میں پاکستان کاموقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے اور وہاں کی انسانی حقوق کی صورت حال سے آگاہ کریں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم کے خطاب کا محور مسئلہ کشمیر ہو گا اور وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و زیادتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے پر دنیا کو پاکستان کے موقف سے بھی آگاہ کریں گے۔
بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم مختلف خطوں کے رہنماؤں سے اپنے منصوبوں کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کریں گے اور موسمیاتی تبدیلی’ پائیدار ترقی’ عالمی سطح پر صحت کی سہولتوں کی فراہمی اور ترقی کے لیے مالی مدد سمیت اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
عمران خان نفرت انگیز تقاریر کے سدباب کے سلسلے میں پاکستان اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کیے جانے والے ایونٹ میں بھی شرکت کریں گے جبکہ ماحولیاتی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے بارے میں اعلیٰ سطح کی تقاریب میں شرکت اور خطاب کریں گے جن کی ملائیشیا اور پاکستان مشترکہ میزبانی کریں گے۔
پاکستان’ ملائیشیا اور ترکی کا سہ فریقی سربراہ اجلاس جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ہوگا۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عالمی اداروں کے میڈیا نمائندگان سے ملاقات کے ساتھ ساتھ ان کے ایڈیٹوریل بورڈ سے بھی ملیں گے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شریک ہوں گے اور اس کے علاوہ مختلف ملکوں کے ہم منصب سے ملاقات اور خارجہ امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم سعودی عرب کے دو روزہ دورے کے بعد امریکا جائیں گے جہاں انہوں نے خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا اور سعودی عرب کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔