اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جولائی 2019ء) : نیب کی حراست میں موجود سابق صدر آصف علی زرداری کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف نیب نے پارک لین ریفرنس دائر کر دیا۔ نیب کی جانب سے یہ ریفرنس احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیعدالت میں دائر کیا گیا۔پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری سمیت 17 ملزمان نامزد ہیں، پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری پہلے ہی سے گرفتار ہیں۔ نیب نے یکم جولائی کو ہی پارک لین کیس میںآصف زرداری کی گرفتاری ڈال دی تھی۔ نیب ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کا اس کیس میں احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی لیا جائےگا۔
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو نیب ٹیم نے 10جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتارکیا تھا جس کے بعد جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے بیان کے بعد تین شوگر ملوں کے مینجرز کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ خیال رہے کہبلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے، پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قرضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔یاد رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989ء میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام عائد ہے۔ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے، دونوں 25، 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008ء میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔ذرائع کے مطابق پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا، فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے۔