منشیات برآمدگی سے متعلق کیس میں گرفتار سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کر دی گئی۔رانا ثناءاللہ کو جوڈیشل ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر جج مسعود ارشد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔اس موقع پر جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔را ثناءاللہ کی جانب سے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیئے جبکہ اے این ایف حکام کی جانب سے راجہ انعام مہناس ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔کمرہ عدالت میں رانا ثناءاللہ نے اپنی اہلیہ سے ملاقات بھی کی جبکہ مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری اور رانا ارشد بھی اے این ایف عدالت میں موجود تھے۔
عدالت نے رانا ثناءاللہ کو روسٹرم پر بلوایا اور رہنما ن لیگ کے دستخط کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سیل کر دی۔عدالت نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی سی ڈیز رانا ثنا اللہ سمیت دیگر ملزمان کو بھی فراہم کر دیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اے این ایف حکام کو ہر صورت کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کر دی۔عدالت نے اے این ایف حکام کو حکم دیا کہ رانا ثناء اللہ کو 28 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔دوسری جانب رانا ثناءاللہ کے اثاثہ جات منجمد کرنے کی درخواست پر سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔