پاکستان نے گزشتہ روز کلبھوشن یادیو کو عالمی عدالت کے فیصلے اور قوانین کے مطابق قونصلر رسائی دی جس دوران بھارت ناظم الامور گورو آہلو والیہ نے ملاقات کی جو کہ دو گھنٹے تک جاری رہی تاہم اب اس کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں ۔
نجی ٹی وی 92 نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ ناظم الامور گورو آہلو والیہ سے ہونے والی ملاقات کے دوران بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان میں متعدد بار دیئے گئے اپنے اعتراف بیان پر ڈٹ گیا اور اضح بتایاکہ وہ بھارتی جاسوس ہے اور بحریہ کا حاضر سروس کمانڈر ہے ۔ کلبھوشن نے واضح کیا کہ وہ پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرتا رہا اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ، گوروو آہلو والیہ نے کہا کہ بھارتی سرکار مکمل طور پر آپ کے پیچھے کھڑی ہے ۔ پاکستان کی جانب سے ملاقات میں تمام زبانوں میں بات چیت کرنے کی مکمل آزادی دے رکھی تھی ، ملاقات کیلئے پہلے 30 منٹ کا وقت طے پایا تھا تاہم پاکستان نے آزاد دل کے ساتھ انہیں دو گھنٹے کا وقت دیا ۔بھارتی ناظم الامور گوروو آہلو والیہ کی بھارتی جاسوس سے بات چیت مکمل ہونے کے بعد قونصلر رسائی ختم ہوئی ، گوروو آہلو والیہ کی مراٹھی میں مہارت نہ ہونے پر قابل فہم زبان استعمال کی۔