سفارتی سطح پر بھارت کو شکست کا سامنا، اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلالیا،سلامتی کونسل کا اجلاس کل ہوگا، پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کو ایک مکتوب ارسال کیا تھا۔ خط میں درخواست کی گئی تھی کہ سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلایا جائے، کشمیر پر 50 سال میں سلامتی کونسل کا پہلا اجلاس ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سلامتی کونسل اجلاس کی بہت مخالفت کررہاہے، بھارت اضطراب کی کیفیت میں ہے،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ روسی ہم منصب سے مفصل گفتگو ہوئی،روسی ہم منصب کو تفصیل سے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا، روس ہمارے موقف سے واقف ہے، شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہمیں روس سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمارے نکتہ نظر کی حمایت کرے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ مودی ہے،آج لندن میں تاریخی اجتماع ہوگا، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے،اگر کوئی ہم پر جنگ مسلط کرتاہے تو ہمیں دفاع کا حق حاصل ہے،ہماراراستہ امن کا راستہ ہے، ہم نے جنگ کوکبھی ترجیح نہیں دی، سکاٹ لینڈیارڈکومعلوم ہے کہ کشمیری اورپاکستانی بڑی تعدادمیں یوم سیاہ پرنکل رہے ہیں، وزیر خارجہ نے کہاکہ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،ہمارا کام نیک نیتی سے سلامتی کونسل میں اپنا مقدمہ پیش کرنا اور لڑنا ہے، او آئی سی کی تمام قیادت سے کہتاہوں کہ کشمیرکے معاملے پر کردار ادا کرے،کروڑوں لوگ او آئی سی کی قیادت کی طرف دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی کشمیر میں خون خرابے کو دیکھنے چاہیے، فروری میں مودی نے الیکشن جیتنے کےلئے کشمیر کو داو¿ پر لگا دیا،مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو عید کی نمازادا کرنے نہیں دی گئی۔