وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج راہول گاندھی کو سری نگر ائیر پورٹس سے گرفتار کر کے واپس بھیج دیا گیا ،اس سے مودی سرکار کی فسطائیت کا اندازہ لگا یا جا سکتا ہے ،بین الاقوامی میڈ یا راہول گاندھی کی گرفتاری کی فوٹیج حاصل کر کے دنیا کو دکھائے تاکہ بھارتی حکومت کا فاشست رویہ بے نقاب ہو،جو اپنوں کے ساتھ بیٹھ کر بات نہ کرسکیں وہ ہمارے ساتھ کیا بیٹھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے تین فریق ہیں جن میں سے دو فریق متفق ہیں کہ اس مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کیا جا نا چاہتے جبکہ تیسرا فریق اپنی رائے میں بھی تقسیم ہے جس کہ واضح مثال آج راہول گاندھی کے ساتھ ہونے والے سلوک کی ہے ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج میری اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے بات ہوئی ،اس دوران مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کے قانونی اور سیاسی بیان پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اراکین کو کشمیر میں انسانی جانوں کو لاحق خطرے ،خطے کے امن کو خطرے اور ہیومن رائٹس کی خلاف ورزیوں سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا تھا ،سیکیورٹی کونسل کا اجلاس معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے بروقت بلانے پر بھی سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھارت کے ممکنہ فیک فلیگ آپریشن سے بھی آگاہ کیا اور بتا یا کہ پلوامہ کی طرح کوئی ڈرامہ رچا یا جا سکتا ہے ۔