غریب مکاو ! بجلی کے نرخ میں13.6فیصد اضافے کا فیصلہ
ایک طالبعلم کو پڑھاتے ہوئے میں نے پوچھا آپکے علاقے میں لوڈ شیڈنگ کا کیا شیڈول ہے ؟ تووہ مسکرا کر بولا جی ہمارے گھر میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی۔ حیرت ہوئی کہ آخر کونسی بات ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی، استسفار پر بولا کہ بجلی کٹے ہوئے مدت ہوگئی ہے ، نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری ، اب گزارہ لالٹین/لیمپ سے ہورہا ہے۔۔۔۔۔، ایک اخباری اطلاع کیمطابق بجلی کے نرخ میں اضافہ کا اعلان کردیا گیا ہے؛
اسلام آباد…یکم جنوری سے ملک بھر میں بجلی کے نرخ میں13.6فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،اس بات کا اعلان وزارت پانی بجلی کے سیکریٹری شاہد رفیعکی جانب سے کیا گیا۔شاہد رفیع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق نرخ میں12فیصد اضافہ کیا جا نا تھا جبکہ مزید1.6فیصد گزشتہ مرتبہ واپس لئے جانے والے اضافے کو بھی اس مرتبہ شامل کر دیا گیا ہے ۔اضافے کا اطلاق100یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں پر بھی ہو گا ۔سیکریٹری وزارت پانی اور بجلی کا کہنا تھا کہ زرعی صارفین بھی اضافے سے مستثنیٰ نہیں ہوں گے ۔
میں آپ کی تحاریر پڑھتا رہتا ہوں ۔ شاید اس سے قبل تبصرہ نہیں کیا کیونکہ ضرورت محسوس نہ ہوئی ۔ اس تحریر نے ایک یاد دِلا دی ۔ نام نہاد عوام دوست پاکستان پیپلز پارٹی کا اصل منشور شروع دن 1972ء سے رہا ہے کہ مُلک میں درمیانہ طبقہ جو تعلیم يافتہ ہوتا ہے اسے نیچے دھکیل کر محتاج بنا دیا جائے تاکہ صرف دو طبقے رہ جائیں ۔ ایک قلیل طبقہ حاکم اور باقی سب محکوم یعنی حاکم کے دست نگر