فلموں اور ڈراموں کے مقبول اداکار عمران عباس نے اپنی فیس بک پوسٹ میں اعتراف کیا کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی ایک نئی پاکستانی فلم دیکھنے کے دوران انہیں شدید ’سر درد‘ ہوا۔
عمران عباس خود بھی پاکستانی و بھارتی فلموں میں اداکاری دکھا چکے ہیں، انہوں نے اس بات پر بھی شکر ادا کیا کہ وہ نئی ریلیز ہونے والی مذکورہ فلم کا حصہ نہیں تھے۔
عمران عباس نے اپنی فیس بک پوسٹ میں ریلیز ہونے والی نئی فلم کا نام اور کاسٹ سے متعلق ذکر کیے بغیر فلم کی کہانی، فوٹوگرافی، ڈریسنگ اور میک اپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عمران عباس کا کہنا تھا کہ انہیں تین گھنٹے کی فلم دیکھنے کے دوران احساس ہوا کہ انہوں نے اپنا وقت ضایع کردیا اور انہوں نے اس دوران فلم کی کوئی ایک خاص بات تلاش کرنے کی کوشش کی جو انہیں مطمئن کر سکے کہ مذکورہ فلم کو کیوں دیکھا جائے، تاہم وہ ایسا کوئی ایک سبب بھی تلاش کرنے میں ناکام رہے۔
اداکار کے مطابق جہاں نئی فلم کی کہانی بہت بری تھی، وہیں اسے برے انداز میں فلمایا گیا اور اداکاروں کی ڈریسنگ بھی ناقص تھی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ فلم کے بعد پاکستانی فلم انڈسٹری کئی سال پیچھے چلی گئی اور اس کی وجہ سے لوگ ایک بار پھر پاکستانی فلموں سے دور ہوں گے۔
اداکار نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ کسی کا دل دکھانے کے لیے فلم کا نام اور ٹیم سے متعلق کچھ نہیں لکھ رہے، تاہم انہیں پورا یقین ہے کہ لوگ ان کے اشاروں سے ہی بات سمجھ جائیں گے۔
عمران عباس نے لکھا کہ ’سمجھدار لوگوں کے لیے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے‘۔
خیال رہے کہ حال ہی میں 2 پاکستانی فلمیں ’کاف کنگنا‘ اور ’درج‘ ریلیز ہوئی تھیں اور دونوں فلموں نے توقعات سے کم کمائی کی۔
دونوں فلموں کو گزشتہ ماہ 25 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا تھا اور خیال کیا جا رہا تھا کہ دونوں فلمیں ریکارڈ کمائی کرنے میں کامیاب جائیں گی، تاہم دونوں کی کمائی سست رفتار کا شکار رہی۔
’کاف کنگنا‘ کی کہانی پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے تناظر میں مقبوضہ کشمیر کے گرد گھومتی ہے جب کہ ’درج‘ کی کہانی آدم خور انسان کے گرد گھومتی ہے۔