نامور سپر ماڈل بہنوں جی جی اور بیلا حدید کے والد اور امریکا کے پراپرٹی ٹائیکون محمد حدید کے تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم سے بننے والے گھر کو لاس اینجلس کی عدالت نے گرانے کا حکم دے دیا۔
پہاڑی پر 30 ہزار اسکوائر فٹ رقبے پر بننے والے محل نما اس پرتعیش میگا مینشن میں آئی میکس سینما سمیت لگژری زندگی کے تمام لوازمات بھی شامل کیے جارہے تھے۔
ماڈلز کے والد نے تعمیر کے بعد اس محل نما گھر کو اربوں روپے میں بیچنے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا۔
لاس اینجلس عدالت کے جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ میگا مینشن آس پاس موجود دیگر جائیدادوں کے لیے واضح خطرہ ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک انجینئر نے تعمیر کو ناقص قرار دیا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ‘اگر یہ گھر گرا تو یہ قریب واقع دیگر تعمیرات کو بھی ساتھ لے ڈوبے گا’، جس پر محمد حدید نے کہا کہ ان کی تعمیر ایک ملی میٹر بھی نہیں سرکی اور نہ ہی یہ پڑوسیوں کے لیے خطرہ ہے۔
طویل قانونی جنگ کے دوران سپر ماڈلز کے والد نے دو سال قبل 2017 میں کہا تھا کہ اس گھر کو گرانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، یہ ہمیشہ قائم رہے گا۔
امریکی عدالت کے حکم کے بعد مہنگے ترین گھر کو گرانے میں 6 ماہ کا عرصہ اور لاکھوں ڈالر لاگت آئے گی۔
واضح رہے کہ بیل ایئر پر بننے والے پروجیکٹ کے خلاف کئی پڑوسیوں نے یہ کہتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا کہ یہ ‘بلندی پر غیر قانونی تعمیر ہمارے لیے مسلسل خطرہ اور ذاتی زندگی میں مداخلت ہے۔
محمد حدید جو پراپرٹی ٹائیکون کے ساتھ تعمیرات کا کام بھی کرتے ہیں، کا کہنا ہے کہ ‘مجھے بے بنیاد الزامات کا نشانہ بنایا گیا، پڑوسیوں کے دعوے جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں’۔
خیال رہے کہ سپر ماڈلز بیلا اور جی جی حدید کا اسٹائل اور طرز زندگی ہمیشہ سے خبروں کی زینت بنا رہا ہے۔
دونوں ماڈلز نے بچپن سے اب تک کا وقت امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر بیورلی ہلز میں موجود اپنے بنگلے میں گزارا جس کو ان کے والد ڈویلپر محمد حدید نے ہی ڈیزائن کیا تھا۔
ان کے اس گھر کی بات کی جائے تو یہ بھی کسی محل سے کم نہیں جس کی مالیت 8 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر ہے جو تقریباً 13 ارب 21 کروڑ 75 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔
اس گھر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ باہر سے شاندار نظر آنے والا یہ گھر اندر سے اور بھی زیادہ خوبصورت ہے جہاں دنیا کی تقریباً تمام تر آسائشیں موجود ہیں۔