پاکستانی اداکار عمران اشرف اپنے ہر پروجیکٹ کے ساتھ بہترین اداکاری کے باعث پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری میں ایک اہم جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
اداکار نے اپنے ڈرامے ‘الف اللہ اور انسان’ میں خواجہ سرا کا کردار نبھا کر خوب مقبولیت حاصل کی جبکہ ان کا ڈرامہ ‘رانجھا رانجھا کردی’ بھی ان کی اداکاری کے باعث ہی کامیاب ثابت ہوا۔
تاہم عمران اشرف کو کیریئر میں ہمیشہ پزیرائی ہی نہیں ملی بلکہ انہیں کئی مرتبہ شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
عمران اشرف نے بی بی سی کو دیے ایک انٹرویو میں اپنے ایسے منفرد کردار ادا کرنے کے منفی پہلو پر بھی روشنی ڈالی۔
عمران اشرف سے ایک سوال میں جب پوچھا گیا کہ کیا ایسے کردار ادا کرنے پر لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا؟ تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ ‘لوگوں نے میرا مذاق اڑایا، 10 سال تک لوگ مجھ پر ہنستے رہے، 8 سال تک میں نے ان کے اس مذاق کو برداشت بھی کیا، لوگ مجھے ایک چھوٹا سا معاون اداکار بلایا کرتے تھے’۔
اداکار نے مزید کہا کہ ‘یہ وہ الفاظ ہیں جن کو میں سنتا رہتا تھا اور میں خدا سے مدد مانگتا تھا، میں نے بہت محنت بھی کی اور آج میں سب کے سامنے ہوں’۔
عمران اشرف کے مطابق ‘ظاہری شخصیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر کسی بات سے فرق پڑتا ہے تو وہ میرا کردار ہے، ہر گلی میں ایک ہیرو ہوتا ہے، اس لیے ایک منفرد شخص بھی ہیرو ہوسکتا ہے، میرا فن بولتا ہے، مجھے کسی 6 پیکس کی ضرورت نہیں، یا پھر گہری آنکھوں کی، یا سنہرے بالوں کی، اگر ایسے کردار کرنے پر مجھے کچھ چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے تو کوئی فرق نہیں پڑتا’۔
خیال رہے کہ عمران اشرف نے اپنے ڈرامے ‘رانجھا رانجھا کردی’ میں ایک ذہنی مریض کا کردار نبھایا تھا۔
اس ڈرامے میں ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا جبکہ ان کا ساتھ اداکارہ اقرا عزیز نے دیا تھا۔
عمران اشرف اس وقت اپنے ڈرامے ‘انکار’ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔