جیمینا کا تعلق میکسیکو میں گوآدالاخارا کے علاقے سے ہے اور جن انہیں مس یونیورس منتخب کیا گیا، وہ سرخ رنگ کا ایک ایسا گاؤن پہنے ہوئے تھیں، جو طبقہ اشرافیہ کی خواتین اکثر شام کے وقت پہنتی ہیں۔ جیمینا گزشتہ سات برسوں سے ماڈلنگ کر رہی ہیں، اس وقت سے جب ان کی عمر ابھی صرف پندرہ برس تھی۔
Miss Universe قرار دئے جانے کے بعدجب انہیں روایتی طور پر اس اعزاز کے ساتھ دیا جانے والا تاج پہنایا گیا، تو جیمینا ناواریتے بہت حیران تھیں کیونکہ انہوں نے اپنی کامیابی کی خواہش تو کی تھی لیکن انہیں یقین نہیں تھا کہ 2010 کی مس یونیورس وہی بنیں گی
بعد میں اپنی کامیابی کے لمحے کے بارے میں جذبات سے لبریز ایک مختصر پیغام میں جیمینا بس اتنا ہی کہہ سکیں: ’’میں بہت حیران تھی۔ میں یکدم گم سم سی ہو گئی تھی۔ ایسے کہ اس لمحے میں میرے پاس کہنے کے لئے کچھ تھا ہی نہیں۔ میں ایک نفسیاتی دھچکے کی سی کیفیت میں تھی اور میرا دماغ بالکل خالی ہو گیا تھا۔‘‘
جیمینا کو مس یونیورس بننے پر جو تاج پہنایا گیا، اس پر بہت سے ہیرے جڑے ہوئے تھے۔ اس مقابلے کے فائنل میں جمیکا سے تعلق رکھنے والی Yendi Phillips دوسرے نمبر پر رہیں۔ وہ مس جمیکا کی حیثیت سے مس یونیورس کے فائنل مرحلے تک پہنچی تھیں جبکہ جیمینا مس میکسیکو کی حیثیت سے ان مقابلوں کے فائنل کے لئے لاس ویگاس آئیں اور ان کی وہاں سے رخصتی مس یونیورس کے طور پر ہوئی۔
س یونیورس کے مقابلوں کی ایک روایت یہ بھی ہے کہ جیتنے والے عالمی ملکہ حسن کو ایک سال کے لئے نیو یارک فلم اکیڈیمی کی طرف سے سکالرشپ بھی دیا جاتا ہے۔ یہی نہیں مس یونیورس کو سال بھر کے لئے اس کے لئے جوتے اور ملبوسات کے علاوہ بالوں کی دیکھ بھال کے لئے استعمال ہونے والی مصنوعات بھی مختلف اداروں کی طرف سے مفت مہیا کی جاتی ہیں۔
جیمینا ناواریتے کی کامیابی پر میکسیکو کے صدر فیلیپے کالدیرون نے انہیں انٹرنیٹ ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے فوری طور پر مبارکباد کا پیغام بھی بھیجا۔ میکسیکو کی اس نوجوان ماڈل سے پہلے 2009 میں مس یونیورس کا اعزاز وینزویلا کی 21 سالہ ماریلیزا گبسن کے حصے میں آیا تھا۔
بشکریہ DW