امریکہ کا ادارہ برائے ترقیاتی فنڈ بچوں کے مشہور ترین ٹی وی پروگرام سیسمی سٹریٹ کو اردو زبان میں بنانے کے لیے 20 ملین ڈالر مختص کر رہا ہے۔
یو ایس ایڈ کی جانب سےتعلیم کے شعبے میں اسلام آباد کو امداد دینے والے ادارے کے افسر اعٰلی لیری ڈولن کے مطابق پاکستانی ناظرین کے لیے اس مشہور ترین پروگرام کو بنانے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان یکساں خیالات اور اقدار کو فروغ دینا اور تعلیم کے شعبے میں بہتری لانا ہے۔
سیسمی سٹریٹ کی مجموعی طور پر کُل 78 اقساط پیش کی جائیں گی جن کی عکسبندی کا سلسلہ رواں برس ستمبر میں شروع ہو جائے گا۔ یہ پروگرام پاکستان کے دیہاتی پس منظر میں فلمایا جائے گا۔
اس ٹی وی شو کے بنانے والوں کو امید ہے کہ بچوں کے اسمشہور ترین پروگرام کو بچوں کی مادری زبان میں بنانے سے وہ سات لاکھ بچوں اور اندازﹰا تین لاکھ والدین تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس پروگرام کو ملک کے 90 اضلاع میں 600 مرتبہ بچوں کے سامنےبراہ راست دیکھائے جانے کی منصوبہ بندی کے علاوہ کتابیں اور ملٹی میڈیا کا استعمال بھی کیا جائے گا۔
پروگرام میں شامل کرداروں کا خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ملنے والے تعارف کے مطابق مرکزی کردار ایک چھ سالہ بچی کی پُتلی ہے،جسے رانی کا نام دیا گیا ہے۔ سر پر دوچوٹیاں باندھنےوالی ،سائنس کی دلدادہ اس بچی کے گہرے دوستوں میں ایک محنت کش گدھا اور ایک نوجوان کتابی کیڑا بھی شامل ہے۔ اس پروگرام میں یہ بچی عورت کی طاقت اور برداشت کا پیغام دیتی نظر آئے گی۔
اس کے علاوہ ایک کردار رانی کے والد کا ہے ،جو مالی ہے اور والدہ ہے جو غیر تعلیم یافتہ لیکن بیٹی کو تعلیم دلانے کی بہت بڑی حامی ہیں۔ جبکہ رانی کا دوست گدھا ایک پاپ اسٹار بننا چاہتا ہے اور اس کا کردار یہ دکھائے گا کہ کس طرح سے سخت محنت کے ذریعے کوئی بھی اپنے خواب پورے کر سکتا ہے۔
افسر اعٰلی لیری ڈولن کے مطابق اس پروگرام کو بنانے کےلیے امریکہ لاہور کی رفیع پیر تھیٹر ورکشاپ کو 20 ملین ڈالر کی رقم ادا کرے گا۔ رفیع پیر ٹھیٹرکے تخلیقی ہدایتکار فیضان پیرزادہ اردو زبان میں سیسمی سٹریٹ بنانے کے لیے نامزد کیے گئے ہیں۔
فیضان پیر زادہ کہتے ہیں کہ اردو زبان میں سیسمی سٹریٹ پاکستانی بچوں کے لیے امریکی عوام کی جانب سے ایک تحفہ ہے، جو پاکستانی بچوں کے ہاں کھیل کھیل میں اور رنگ برنگے انداز میں تعلیم کو فروغ دے گا۔
DWD