ایک نئے سیبِٹ ’ Cebit‘ تصورکے ساتھ جرمن شہر ہنوور میں کمپیوٹر کے شعبےکے دنیا کے سب سے بڑے میلے کا افتتاح آج ہو رہا ہے۔ افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان ہوں گے۔
جرمن شہر ہنوور میں ہر سال کمپیوٹر کے شعبے کا سالانہ تجارتی میلہ Cebit منعقد ہوتا ہے۔ اس مرتبہ اس میلے کا مہمان ملک ترکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نمائش کا افتتاح جرمن چانسلرانگیلا میرکل اور ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان کے ہاتھوں ہو گا۔ افتتاحی تقریب کے ساتھ ہی اس میلے کے دروازے صحافیوں، تاجروں، بڑی کمپنیوں اور اس شعبے سے منسلک اہم شخصیات کے لیے کھول دیے جائیں گے جبکہ عام شائقین یکم مارچ سے اس میں شریک ہو سکیں گے۔
گزشتہ برسوں کے دوران آئی ٹی کے شعبے میں ہونے والی ترقی کی وجہ سے ہنوورمیں سجایا جانے والا یہ میلہ وقت کے ساتھ ساتھ ایک بہت ہی نمایاں حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ تاہم حالیہ اقتصادی بحران کا اثراس میلے پر بھی پڑا۔ گزشتہ برس شائقین اور نمائش کنندگان کی تعداد میں واضح کمی محسوس کی گئی۔
اس مرتبہ انتظامیہ کو امید ہے کہ تین لاکھ سے زائد افراد Cebit دیکھنے آئیں گے۔ انتظامیہ کے بقول2011ء میں 4200 سے زائد کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں، جوگزشتہ برس کے مقابلے میں ایک نمایاں اضافہ ہے۔
امسالہ Cebit میں مرکزی اہمیت کلاؤڈ کمپیوٹنگ کو حاصل رہے گی۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ دراصل کمپیوٹیشن، ڈیٹا تک رسائی اور اسٹوریج سروسز کو واضح کرتی ہے، جس کے لیے حتمی صارف کے مقام اور سروسز فراہم کرنے والے سسٹم کی کنفیگریشن کا پتہ ہونا درکار نہیں۔ کئی برسوں سے سرچ انجن گوگل اور دیگر ادارے اسی اصول پر کام کر رہے ہے۔
عام طور پر USB اسٹک کے استعمال کو کمپوٹر کے لیے ایک سکیورٹی رسک تصور کیا جاتا ہے ۔ اس مسئلے کے حل کے لیے کنگسٹن نامی کمپنی اپنی نئی یو ایس بی اسٹک کے ساتھ ہنوور میں موجود ہے۔ اس اسٹک کا استعمال ہر طرح سے محفوظ ہے۔
کمپیوٹر اور ٹیلی کمیونیکیشن شعبے کے دنیا کے اس سب سے بڑے میلے کو چار مختلف حصوں میی تقسیم کیا گیا ہے، ایک حصہ ’Pro‘ ہے، جو تاجروں اور شعبے کے ماہرین کی دلچسپی کے لیے ہے۔ پھر ’ Gov ‘، جہاں سرکاری شعبے کے حوالے سے چیزیں رکھی گئی ہیں۔ اسی طرح ’ Lab ‘، جوتحقیق سے متعلق ہے اور آخر میں نمبر آتا ہے ’ Life‘ کا، جہاں عام صارفین کی دلچپسی کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
۔بشکریہ ڈی ڈبلیو ڈی