کوئٹہ میں 50 کلو آٹے کی بوری میں 400 روپے اضافہ کر دیا گیا۔ محکمہ خوراک گندم کی خریداری نہیں کرسکا۔ گذشتہ مالی سال کے دوران عوام کورعایتی نرخوں پر آٹا فراہم کرنے کی غرض سے سبسڈی کی رقم سے خریدی گئی گندم خراب نکلی۔دنیا نیوز کے مطابق کوئٹہ میں آٹے کی قمیت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ حالیہ بجٹ کے اعلان کے بعد سے اب تک فی کلو آٹا 8 روپے کے اضافے سے پرچون میں 44 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ جس کی اصل وجہ بلوچستان میں گندم کی کمی ہے۔بلوچستان محکمہ خوراک کی جانب سے مالی 2018-19ءکے بجٹ میں سبسڈی کی مدمیں 87 کروڑ روپے رکھے گئے۔ جس سے جو گندم خریدی گئی وہ خراب نکلی۔ مقامی فلورز کو حکومت کی جانب سے رعایتی نرخوں پر گندم نہیں ملتی جس کے سبب کوئٹہ کی 32 ملوں میں سے 17بند ہوچکی ہیں۔فلورملز ایسوسی ایشن والوں کا کہنا ہے کہ ان کی جو ملیں چل رہی انکے مالکان دوسرے صوبوں سے مہنگے داموں گندم خریدتے ہیں۔ بلوچستان میں گندم کی ڈیمانڈ 20 لاکھ بوری سالانہ ہے لیکن رواں سال بھی محکمہ خوراک کی جانب سے تاحال گندم خریدی نہیں گئی جسکے باعث سرکاری گودام خالی ہیں۔
پچاس کلو آٹے کی بوری میں 400 روپے اضافہ
زمرے کے بغیر