جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیاءکی حکومت نے ملک میں الیکٹرک کار سازی کو فروغ دینے کے لیے کار ساز کمپنیوں اور الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان کے لیے ایسی مراعات کا اعلان کر دیا ہے کہ ٹویوٹا اور سافٹ بینک سمیت بے شمار ادارے اس شعبے میں انڈونیشیا میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔
ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق حکومت نے طرف سے نیا قانون متعارف کروایا گیا ہے جس میں یہ مراعات دی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق اس قانون کے تحت الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنیوں کو ٹیکس میں کئی گنا چھوٹ دی گئی ہے ۔اس نئے قانون کے مطابق انڈونیشیاءمیں گاڑیوں پر ٹیکس گاڑیوں کی قسم اور انجن کے سائز کے تناسب سے نہیں بلکہ گاڑیوں کے ایندھن کے خرچ اور ان سے کاربن کے اخراج کے تناسب سے عائد کیا جائے گا۔ اس لحاظ سے الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس نہ ہونے کے برابر ہو گا۔
اس کے علاوہ الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان کو بھی کئی رعایتیں دی گئی ہیں، حتیٰ کہ انہیں الگ پارکنگ کی جگہ دینے کی شق بھی اس نئے قانون میں شامل کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت سنگاپور اور تھائی لینڈ الیکٹرک کارسازی کے شعبے میں آگے جا رہے ہیں۔ انڈونیشیاءکی حکومت نے ان دونوں ممالک کو ٹکر دینے کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے۔