سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے اپنے بیٹے وزیر توانائی کے عہدے پر تعینات کر دیا ہے ، یہ عہدہ نہایت اہم ترین تصور کیا جاتا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق وزیر توانائی خالد الفلیح کو کچھ روز قبل عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور اب کی جگہ شاہ سلمان نے اپنے دوسرے بیٹے عبدالعزیز بن سلمان کو تعینات کیا ہے جو کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سوتیلے بھائی ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کہ دونوں بھائی ایک دوسرے کے زیادہ قریب نہیں جانے جاتے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نہایت اہم وزارت توانائی میں پہلی مرتبہ شاہی خاندان کے کسی فرد کو تعینات کیا گیاہے ۔
وزیر توانائی کے عہدے پر تقرر ہونے کے بعد سے خالد الفلیح سعودیہ کی تیل پالیسی کا چہرہ سمجھے جاتے تھے تاہم حالیہ کچھ ہفتوں میں ان کے اختیارات میں کمی آگئی تھی۔وزات سے ہاتھ دھونے سے چند رو قبل ہی انہیں ارامکو کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور ان کی جگہ سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیاں نے سنبھالی تھی۔اس حوالے سے یہ بات زبان زد عام ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث اعلیٰ حکام خالف الفلیح سے غیر مطمئن تھے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران برینٹ خام تیل کی قیمت 85 ڈالر سے کم ہو کر 60 ڈالر تک آ گئی ہے ۔