بھارت کی جانب سے دولت مشترکہ گیمز 2022 میں شرکت نہ کرنے کا معاملہ اس وقت مزید شدت اختیار کرگیا جب بھارت کی وزارت کھیل سے ان مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کی درخواست کردی۔
خیال رہے کہ دولت مشترکہ گیمز میں شوٹنگ ایونٹ 1966 سے ہر سال منعقد ہوتا رہا ہے تاہم اس سال سہولیات نہ ہونے پر اسے 2022 میں ہونے والے مقابلوں میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
اس فیصلے کا اعلان گزشتہ برس ہوا تھا، تاہم بھارتی شوٹنگ فیڈریشن کی جانب سے کھیلوں کی بائیکاٹ کی تجویز پیش کی گئی تھی۔
بائیکاٹ کے حوالے سے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کے صدر نریندر بترا نے وزیر کھیل کرن ریجیجو کو خط لکھ کر ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے جہاں وہ اپنے فیصلے سے اپنی وزارت کو آگاہ کر سکیں گے۔
نریندر بترا نے لکھا کہ ہم دولت مشترکہ گیمز 2022 میں حصہ لے کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔
اپنے خط میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ کھیل کے جس حصے میں بھارت اپنی گرفت مضبوط کرلیتا ہے اور اچھی کارکردگی دکھاتا ہے تو اس کے قوانین ہی تبدیل کر دیے جاتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘ہمیں لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اب ہم سخت سوالات کریں اور سخت موقف اختیار کریں۔
واضح رہے کہ آئی او اے کے صدر نریندر بترا اس وقت انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) کے صدر بھی ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت نے گزشتہ برس ہونے والے دولت مشترکہ گیمز میں 16 گولڈ میڈلز حاصل کرکے میڈل فہرست میں تیسرے نمبر پر رہا تھا جس میں سے اس نے 7 گولڈ میڈلز شوٹنگ ایونٹ میں حاصل کیے تھے۔
نریندر بترا نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر شوٹنگ کا ایونٹ منعقد نہیں ہوتا تو بھارت 2022 کے مقابلوں میں 5ویں سے 8ویں نمبر پر ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن نے کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن (سی جی ایف) کے روانڈا میں ہونے والے جنرل اسمبلی اجلاس میں بھی شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔