سعودی عرب کے تیل کے ذخائر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہوا ہے جس کے باعث ریاست کی تیل کی پیدوار نصف سے بھی کم ہو گئی ہے جس نے پوری دنیا میں ہنگامہ برپا کر دیاہے اور اب امریکہ بھی میدان میں آ گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کے تیل کے کنوﺅں پر ہونے والے ڈرون حملوں کا الزام براہ راست ایرا ن پر عائد کیا ہے ۔ انہوں نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”سعودی عرب پر 100 کے قریب ڈرون حملوں میں ایران ملوث ہے جب کہ ایران کے صدر اور وزیر خارجہ ایسا ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ سفارتکاری میں مصروف ہیں۔ ایران نے اب دنیا کی انرجی سپلائی پر براہ راست حملہ کیاہے جو کہ اس سے قبل پہلے کبھی نہ ہوا تھا ، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ یہ حملہ یمن سے کیا گیا ہے ۔“
ان کا کہناتھا کہ” وہ تمام اقوام عالم سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ایران کے اس حملے کی مذمت کریں ، امریکہ اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر مارکیٹ میں تیل کی فراہمی متواتر جاری رکھنے کیلئے کام کرے گا اوراس جارحیت کا ذمہ دار ایران ہے ۔“
یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی کمپنی آرامکو کی دو آئل فیلڈزپر حملے کیے گئے جس کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبل کی تھی تاہم امریکہ نے اس کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اس بات کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں کہ یہ حملے یمن سے کیے گئے ہیں ۔