لاہور…لاہورہائی کورٹ نے این آئی سی ایل اسکینڈل میں مسلم لیگ ق کے رکن پنجاب اسمبلی مونس الٰہی کی درخواست ضمانت خارج کردی ہے،سماعت کے بعد مونس الہٰی اپنی گاڑی میں بیٹھ کر گھر چلے گئے تاہم ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے مونس الہٰی کو مہلت دی گئی ہے اور انہیں بعد میں ان کے گھر سے حراست میں لے لیا جائے گا۔ عدالت کے روبرو ڈی جی ایف آئی اے ظفرقریشی نے موقف اختیار کیا کہ مونس الہٰی سے این آئی سی ایل کیس میں 32 کروڑروپے کی وصولی کرنی ہے، انہوں نے کہا کہ این آئی سی ایل اسکینڈل کے تحت بیس کنال دومرلے اراضی ایک ارب چھ کروڑروپے میں فروخت کی گئی جبکہ اس کاتخمینہ صرف56کروڑروپے بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مونس الہٰی پر اراضی فراڈ ثابت ہوگیاہے،۔مونس الٰہی کے وکیل ایس ایم ظفرنے عدالت میں کہا کہ مونس الہٰی کوبدنیتی کی بنیاد پر ملوث کیاجارہاہے،، ظفرقریشی کاان سے ذاتی عناد ہے۔عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کوطلب کیاتھا لیکن حیران کن طورپرظفرقریشی خود پیش ہوگئے ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ میں بھی بیان دیاتھاکہ انہیں چوہدری شجاعت، چوہدری پرویز الہٰی اورمونس الہٰی سے جان کاخطرہ ہے۔عدالت نے طویل سماعت کے بعد مونس ا لہٰی کی درخواست خارج کردی۔کمرہ عدالت سے باہر نکلنے پرق لیگ کے کارکنوں اور وکلا نے مونس الہٰی کے حق میں نعرے بازی لگائے.
بشکریہ جنگ |