آنکھوں کی طاقت سے کنٹرول ہونے والا دنیا کا پہلا لیپ ٹاپ تیار کر لیا گیا ہے۔ آپ نے گانے سننا ہوں، فائلز اوپن کرنی ہوں یا پھر تصویریں دیکھنی ہوں۔ اب آپ ایک آنکھ کے اشارے سے یہ سب کچھ کر سکتے ہیں۔
جرمن شہر ہینوور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق دنیا کی سب سے بڑی سالانہ نمائش CeBiT میں سب کی توجہ کا مرکز ایک ایسا لیپ ٹاپ بنا ہوا ہے، جسے آنکھوں کی مدد سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس غیر معمولی لیپ ٹاپ میں ’آئی ٹریکنگ‘ سسٹم کا استعمال کیا گیا ہے، جس کی مدد سے انسان کوئی بھی فائل اوپن کرسکتا ہے۔ جس سمت میں نظر حرکت کرتی ہے، کرسر بھی اسی طرف حرکت کرتا ہے۔ یہ لیپ ٹاپ ایک سوئس کمپنی Tobii کی طرف سے متعارف کروایا گیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ لیپ ٹاپ انتہائی ماحول دوست ہے اور اس سے بجلی کی بچت کی جا سکتی ہے۔ اگر اپ کی نظر کچھ دیر تک لیپ ٹاپ سکرین پر نہیں رہتی تو یہ خودکار طریقے سے سکرین سیور موڈ پر چلا جاتا ہے اور جونہی دوبارہ سکرین پر دیکھا جائے گا تو یہ کمپیوٹر ری اسٹارٹ ہو جائے گا۔ ٹوبی کمپنی سے وابستہ آندرس اولسن کا کہنا ہے، ’’یہ یقینی طور پر مستقبل کا کامیاب ترین کمپیوٹر ہوگا۔ اس کمپیوٹر پر وہ تمام کام سرانجام دیے جا سکتے ہیں، جو ہم ایک عام کمپیوٹر کرتے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا ہے، ’’ ہم گزشتہ کئی عشروں سے ’کی بورڈ‘ اور ’ماؤس‘ کا استعمال کرتے آ رہے ہیں۔ اب وقت ہے کہ ہم آگے کی طرف ترقی کریں اور ’آئی کنٹرول‘ ٹیکنالوجی اس کا بہترین حل ہے۔‘‘
آئی کنٹرول ٹیکنالوجی کا کئی دوسرے شعبوں کے علاوہ گاڑیوں میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ جونہی اونگھ آنے کی وجہ سے ڈرائیور کی آنکھیں بند ہوتی ہیں، تو ایک اونچی آواز میں الارم بجنا شروع ہو جاتا ہے اور ڈرائیور جاگ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال معذور افراد کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ تاہم ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال لیپ ٹاپ کے لیے کیا گیا ہے۔
آندرس اولسن کا کہنا ہے کہ ابھی اس ٹیکنالوجی کو مزید ترقی دی جاری ہے اور جلد ہی یہ کمپیوٹر ایک عام صارف کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہو گا۔
ہینور میں ہونے والی اس نمائش میں جہاں اہم حساس اور جدید نوعیت کی نت نئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی جارہی ہے وہی اس میں گھریلو صارفین کے لیے بھی بہت کچھ ہے۔ اس کی ایک مثال وہ نیا سافٹ ویئر ہے، جو کسی کے چہرے کی خدوخال کو تھری ڈی انداز میں پرکھ کر میک اپ کے لیے بہترین مشورہ دے سکتا ہے۔
CeBIT میں اس سال دنیا کے ستر ممالک سے چار ہزار سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی ہے۔ ان میں Google, IBM, SAP, Microsoft, HP, Dell جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ ابھی تک اس نمائش میں تین لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد شرکت کر چکے ہیں۔
بشکریہ ڈی ڈبلیوڈی